قرآنی و غیر قرآنی اسلوبِ زندگی کا تقابلی مطالعه
(ندگان)پدیدآور
پدیدآور نامشخصنوع مدرک
Textمقاله پژوهشی
زبان مدرک
فارسیچکیده
انسان اپنی تخلیق کے تما م مراحل میں قدرت کی فیاضی کا مرہون منت ہے ،اس احتیاج کا سلسلہ روح کی تخلیق سے شروع ہوکر باپ سے ماں کے رحم تک پہنچتا ہے اور پھر خالق کائنات جملہ صلاحیتوں سے نواز کر اس دار فانی میں ظہور عطا فرماتا ہے۔پھر ان صلاحیتوں کے نکھار کا تعلق مختلف شخصیات اور اداروں سے جڑ جاتا ہے ۔قدرت کے شاہکا ر اس ہیرے کو جتنا تراشا جائے اتنا ہی قیمتی ہو کر سامنے آتا ہے ۔اس کی تعلیم و تربیت جس قدر عمدہ ہوگی،معاشرے کو اسی قدر مہذب ومنظم شخصیت مہیا ہوگی ۔چونکہ انسان کی جملہ خوابیدہ صلاحیتیں اللہ جل شانہ کی ہی کردہ ہیں لہذا ان کی بیداری کا اسلوب وہی مناسب ہو سکتاہے جو اس مالک ارض و سماء نے عطا فرمایا ،اسی کا دیا ہوا قانون انسانی زندگی کی خوش اسلوب تشکیل میں بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے،وہ صحیفہ انقلاب قرآن ہے جس کا نزول معلم انسانیت ﷺکے قلب مطہر پر ہوتا ہے ۔اسی کلام ربانی کو لے کر آپ نے ایک مختصر ترین عرصہ میں انسانی زندگی کا رخ پلٹ کر رکھ دیا۔صحابہ کرام کی معطر زندگیاں اس کی بہترین مثال ہیں ۔اس اہمیت کے پیش نظر اس تحقیقی مقالے میں کوشش کی گئی ہے کہ ان پوشیدہ اسرار و رموز کو احاطہ تحریر میں لایا جائے جو قرآنی اسلوب زندگی کی تشکیل میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں ۔اس کے علاوہ مختلف شواہد اور دلائل کی روشنی میں قرآنی اور غیر قرآنی اسلوب زندگی کا تقابل بھی پیش کرنے کی سعی کی ہے۔
کلید واژگان
تخلیق انسانیصلاحیتیں
مہذب
انسانی زندگی
صحیفہ انقلاب
صحابہ کرام
شماره نشریه
5تاریخ نشر
2019-12-221398-10-01




