خاندانی زندگی: قرآنی اور غیر قرآنی اسلوبِ زندگی کا تقابل
(ندگان)پدیدآور
پدیدآور نامشخصنوع مدرک
Textمقاله پژوهشی
زبان مدرک
فارسیچکیده
اللہ تعالیٰ نے آغازِ انسانیت سے ہی انبیاء و رسل کے ذریعے ہدایت و رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ تا کہ انسان اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو الہامی تعلیمات کی روشنی میں بسر کر سکے۔ رحمانی ہدایات کے مقابل میں شیطان نے بھی بندوں کی گمراہی کا بیڑہ اٹھایا ہے اور اس نے تاکیداً کہا ہے کہ میں رحمان کے بندوں کو راہ حق سے ہٹاؤں گا۔ قرآن حکیم وہ کتاب ہے جو خاندانی زندگی کے تمام پہلوؤں پر مفصل رہنمائی کرتی ہے۔ قرآن حکیم کا یہ اسلوب ہے کہ تقابلی انداز میں اوامر کو بھی بیان کرتا ہے اور نواہی کے بارے میں بھی بتاتا ہے۔ چنانچہ نہایت صراحت کے ساتھ قرآن نے خاندانی زندگی کے اِن متضاد پہلوؤں کو اُجاگر کیا ہے۔ قرآن حکیم نے جہاں مرد و عورت کے جائز تعلق نکاح پر زور دیا ہے وہاں آزاد خیالی اور بے لگامی کو زنا اور فواحش کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اسی طرح نکاح کے ذریعے بننے والے خاندان میں جہاں خانگی حقوق کی تاکید کی گئی وہاں ان حقوق کی عدم ادائیگی پر سر زنش اور تنبیہ کی گئی۔ اندانی زندگی میں جہاں رزق حلال اور معاشی حقوق کو لازم قرار دیا گیا۔ وہیں حرام ذرائع سے روکا گیا ہے۔ اسی طرح خاندانی زندگی کے استحکام کے لیے محرم اور غیر محرم کا تصور دیا گیا ہے۔ خاندانی زندگی کا ایک اہم مقصد افراد کی تربیت اور ایک صالح معاشرے کا قیام ہے۔ یہ تبھی ممکن ہے کہ جب حفظ مراتب اور قوانین کا پوری طرح خیال رکھاجائے۔ اس مقالہ میں قرآن کی متعدد سورہ و آیات سے استدلال کرتے ہوئے عصری تفاسیر اور معروف تعبیرات کو پیش کیا جائے گا اور مسائل کے حل پر مبنی تجاویز و آراء بھی پیش کئے جائیں گے۔
کلید واژگان
LifestyleFamily
Society
comparison
Quran
شماره نشریه
5تاریخ نشر
2019-12-221398-10-01




